ریاکاری کی سوچ ختم کرنے کا ایک وظیفہ

ریاکاری کی سوچ ختم کرنے کا ایک وظیفہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب مسجد میں نماز پڑھتا ہوں تو دل میں وسوسے آتے ہیں کہ لوگ مجھے نیک کہیں اس کوئی علاج بتائیں۔

User ID:محمد اویس صدیقی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ جب بھی دل میں ریاکاری کا خیال آئے تو اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ایک بار پڑھنے کے بعد اُلٹے کندھے کی طرف تین بار تھو تھو کردیجئے۔سورۂ اخلاص گیارہ بار صبح (آدھی رات ڈھلے سے سورج کی پہلی کرن چمکنے تک صبح ہے) پڑھنے والے پر اگر شیطان مع لشکر کے کوشش کرے کہ اس سے گناہ کرائے تو بھی اس سے گناہ نہ کرا سکے جب تک یہ خود نہ کرے۔ ’’سورۃ الناس ‘‘پڑھ لینے سے بھی وسوسے دُور ہوتے ہیں۔ ریاکاری کے اِن دس علاج کی مزید تفصیل کے لیے دعوت اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ ۱۶۵ صفحات پر مشتمل کتاب ’’ریاکاری‘‘ کا مطالعہ کیجئے۔

(ماخوذ از: باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ36،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

19جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 2دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں