پیشاب یا خون ٹیسٹ کے سیمپل پر نام لکھنے کاحکم

پیشاب یا خون ٹیسٹ کے سیمپل پر نام لکھنے کاحکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ لیبارٹری ٹیسٹ میں پیشاب یا خون کے سیمپل پر نام لکھنا کیسا ہے؟

User ID:محمد راشد جمالی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ وہ بوتل جس میں پیشاب یا خون یا کوئی بھی نجس چیز ہو اس پر نام لکھنا بالخصوص ایسے نام جو بزرگ ہستیوں کے ہیں جیسے عبد اللہ، غلام محمد وغیرہ یہ لکھنا ضرور بے ادبی ہے لہذا نام لکھنے کی اجازت نہیں ہاں اس کی بجائے کوئی نمبرنگ یا کوڈ وغیرہ کا استعمال کیا جائے جس سے ضرورت پوری ہو سکے اور نمبرنگ کوڈ لکھنے میں بے ادبی نہیں کہ عرف میں اسے بے ادبی نہیں سمجھا جاتا اور فقہی قاعدہ ہے کہ ادب و بے ادبی کا معیار عرف پر ہے۔ سیدی امام اہلسنت اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں : قرآن مجید اگرچہ دس۱۰ غلافوں میں ہو پاخانے میں لے جانا بلاشبہہ مسلمانوں کی نگاہ میں شنیع اور اُن کے عرف میں بے ادبی ٹھہرے گا اور ادب وتوہین کا مدار عرف پر ہے۔

(فتاوی رضویہ،جلد4،صفحہ609،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

2شعبان المعظم 1445ھ/ 13فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں