تنگی کی وجہ سے امام کے قدم کے پیچھے صف بنانا

تنگی کی وجہ سے امام کے قدم کے پیچھے صف بنانا

سوال:ہمارے کمپنی کی جانمازکی نوصفیں بنتی ہیں نمازی جماعت سے رہ جاتے ہیں۔امام صاحب کے ایک قدم پیچھے صف بنائیں تو10صفیں بن جاتی ہیں کیاہم ایساکرسکتے ہیں؟

User ID: Muhammad Asim

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگرکمپنی میں شرعی مسجد نہیں ہے نہ قریب کہیں مسجدہےتوجن نمازوں میں نمازی زیادہ ہوں کسی اور جگہ پر صفوں وغیرہ کااہتمام کرکے نماز پڑھی جائے کہ جب مقتدی دوسے زائدہوں توامام اورپہلی صف میں بقدرِ صف(سجدہ کرنے تک کا) فاصلہ ہوناچاہئے ورنہ نمازمکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی۔اگرجگہ کی تنگی ہوتومقتدی باہم کم فاصلے پر صف بنائیں گے حتی کہ اب بھی جگہ نہ ہوتوپچھلی صف والے اگلی صف والوں کی پشت پرسجدہ کریں گے۔ شامی میں ہے:إذا اقتدى بإمام فجاء آخر يتقدم الإمام موضع سجوده كذا في مختارات النوازل۔ترجمہ:جب ایک شخص امام کیساتھ جماعت میں شامل تھااوردوسراآیاتوامام مقتدی کے سجدے کی جگہ تک آگے بڑھ جائے۔(شامی،کتاب الصلوۃ،ج1،ص568،بیروت) فتاوی وضویہ میں ہے:مگردو سے زیادہ مقتدیوں کاامام کے برابرکھڑا ہونا یاامام کاصف سے کچھ آگے بڑھا ہونا کہ صف کی قدر جگہ نہ چھوٹے یہ ناجائز وگناہ ہے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی، اگرمقتدیوں کی کثرت اور جگہ کی قلت ہے باہم صفوں میں فاصلہ کم چھوڑیں پچھلی صف اگلی صف کی پشت پرسجدہ کرے اور امام کے لئے جگہ بقدرضرورت پوری چھوڑیں اور اگر اب بھی امام کو جگہ ملنا ممکن نہ ہو نہ ان میں کچھ لوگ دوسری جگہ نماز کوجاسکیں مثلاً معاذاﷲ کسی ایسی کوٹھڑی میں محبوس ہیں جس کاعرض جانب قبلہ گزسواگز ہے تویہ صورت مجبوری محض ہے اس میں قواعد شرع سے ظاہر یہ ہے کہ جماعت کریں امام بیچ میں کھڑا ہو پھر تنہاتنہا اس کااعادہ کریں جماعت اقامت اشعار کے لئے او ر اعادہ رفع خلل کے واسطے۔(فتاوی رضویہ،کتاب الصلوۃ،ج7،ص201،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

26شعبان المعظم 1445ھ/07مارچ 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں