پیشاب ظاہرہونے سے وضوٹوٹنا

پیشاب ظاہرہونے سے وضوٹوٹنا

سوال:جس طرح خون کے صرف ظاہرہونے سے وضونہیں ٹوٹتاجب تک کہ وہ وضووغسل میں دھلنے والی جگہ تک بہہ کرنہ پہنچے توکیاپیشاب بھی صرف ظاہرہونے سے وضونہیں ٹوٹتا؟

User ID: GumNam Sipahi

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پیشاب کے قطرے کے صرف باہرظاہرہوجانے سے ہی وضوٹوٹ جاتاہے کہ سبیلین(قضاءِحاجت کےدومقامات) سے جوبھی چیزنکلے وہ ناپاک بھی ہے اوروضوتوڑنے والی بھی ہے ہاں جسم کے بقیہ حصوں سے خون نکلے توصرف ظاہرہونے سے ناپاکی اوروضو ٹوٹنے کاحکم نہیں ہوگابہہ کرایسی جگہ آنابھی شرط ہے جسے غسل میں دھونافرض ہو۔

ہدایہ میں ہے: المعاني الناقضة للوضوء كل ما يخرج من السبيلين) لقوله تعالى{أو جاء أحد منكم من الغائط(المائدة:6)«وقيل لرسول ﷺما الحدث؟ قال: ما يخرج من السبيلين»۔۔۔(والدم والقيح إذا خرجا من البدن فتجاوزا إلى موضع يلحقه حكم التطهير)۔ ترجمہ:وضوتوڑنے والی چیزوں میں سے ہروہ چیزہے جوسبیلین سے نکلے کہ قران پاک میں ہے‘یاتم سے کوئی بیت الخلاسے آیا’۔اوررسول اللہ ﷺ سے عرض کیاگیاکہ حدث کیاہےفرمایاجوسبیلن سے نکلے۔اورخون اورپیپ بھی ناقضِ وضوہیں جب بدن سے نکل کرایسی جگہ پہنچ جائیں جسکوپاک کرنے کاحکم ہوتاہے۔(فتح القدیر،کتاب الطہارۃ،ج1،ص43، بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

06رمضان المبارک 1445ھ/18مارچ 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں