قربانی کرتے وقت جانور عیب دار ہوگیا تو کیا اس کی قربانی ہوجائے گی؟

کیا فرماتے ہیں علمائے اکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قربانی کرتے وقت جانور عیب دار ہوگیا یعنی اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تو کیا اس کی قربانی ہوجائے گی؟

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَاب

قربانی کرتے وقت جانور کی ٹانگ ٹوٹ گئی اسکی قربانی جائز ہو گی۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:“ولو قدم أضحية ليذبحها فاضطربت في المكان الذي يذبحها فيه فانكسرت رجلها، ثم ذبحها على مكانها أجزأه.”

قربانی کرتے وَقْت جانور اُچھلا کودا جس کی وجہ سے اسکی ٹانگ ٹوٹ گئی ۔ پھر اسکی جگہ ہی پر اسے ذبح کیا تو جائز ہے۔۔

(5/ 299ط:دار الفكر)

بہار شریعت میں ہے: قربانی کرتے وَقْت جانور اُچھلا کودا جس کی وجہ سے عیب پیدا ہوگیا یہ عیب مُضِر نہیں یعنی قربانی ہو جائے گی اور اگر اُچھلنے کودنے سے عیب پیدا ہوگیا اور وہ چھوٹ کر بھاگ گیا اور فورا ًپکڑکر لایا گیا اور ذَبْح کر دیا گیا جب بھی قربانی ہو جائے گی ۔ 

(بہارِ شریعت ج۳ص۳۴۲، دُرِّمُختارو رَدُّالْمُحتارج۹ص۵۳۹)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مجیب ۔؛ مولانا فرمان رضا مدنی

نظر ثانی۔: ابو احمد مولانا مفتی انس قادری مدنی