برفباری والے پانی سے وضو و غسل کرنا

برفباری والے پانی سے وضو و غسل کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا برفباری والے پانی سے وضو و غسل ہو جائے گا؟

User ID:سید محمد جنید

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ برفباری والا پانی پاک اور غیر مستعمل ہو تو اس سے طہارت (وضو و غسل کرنا) حاصل کرنا بالکل جائز ہے وضو و غسل ہو جائے گا۔ نورالایضاح میں ہے:المياه التي يجوز التطهير بها سبعة مياه ماء السماء وماء البحر وماء النهر وماء البئر وماء الثلج وماء البرد وماء العين یعنی :سات پانیوں سے پاکی حاصل کرنا جائز ہے آسمان کا پانی اور سمندر کا پانی اور نہر کا پانی اور کنویں کا پانی اور برف اور اوئلوں کا پانی اور چشمے کا پانی۔

(الشرنبلالي، مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح، صفحہ14،المکتبۃ العصریہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

17جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 31دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں