نماز میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا طریقہ

نماز میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا طریقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ التحیات میں انگلی اٹھانے کا طریقہ کیا ہے؟

User ID: حافظ گل زمان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ تشہد میں شہادت پر انگلی سے اشارہ کرنا سنت ہے وہ اس طرح کہ چھنگلیا اور اس کے پاس والی کو بند کرلیں، انگوٹھے اور بیچ کی اُنگلی کا حلقہ باندھیں اور لَا پر کلمہ کی انگلی اٹھائیں اور اِلَّا پررکھ دیں اور سب اُنگلیاں سیدھی کرلیں ۔ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ الله القوی نماز کی سنتوں کے بیان میں فرماتے ہیں: شہادت پر اشارہ کرنا(سنت ہے)، یوں کہ چھنگلیا اور اس کے پاس والی کو بند کرلے، انگوٹھے اور بیچ کی اُنگلی کا حلقہ باندھے اور لَا پر کلمہ کی انگلی اٹھائے اور اِلَّا پررکھ دے اور سب اُنگلیاں سیدھی کرلے۔ حدیث میں ہے جس کو ابو داود و نَسائی نے عبداﷲ بن زبیر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم جب دُعا کرتے (تشہد میں کلمہ شہادت پر پہنچتے) تو انگلی سے اشارہ کرتے اور حرکت نہ دیتے۔

(بہار شریعت،جلد1، حصہ3، صفحہ534،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

25رجب المرجب 1444ھ/ 6فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں