نماز اشراق و چاشت کا وقت

نماز اشراق و چاشت کا وقت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نماز اشراق و چاشت کا کیا وقت ہے؟ کیا دونوں نمازیں ایک وقت میں پڑھی جا سکتی سکتی ہیں ؟

User ID:فیصل فیصل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ سورج طلوع ہونے کے کم از کم بیس منٹ بعد سے لے کر ضحوۂ کبریٰ تک نمازِ اشراق کا وقت رہتا ہے نمازِ چاشت کا وقت آفتاب بلند ہونے سے نصف النہار شرعی تک ہے اور بہتر یہ ہے کہ چوتھائی دن چڑھے پڑھیں نمازِ اشراق کے فوراً بعدبھی چاہیں تو نمازِ چاشت پڑھ سکتے ہیں۔ فتاوی ہندیہ میں ہے: من المندوبات صلاۃ الضحی و وقتھا من ارتفاع الشمس الی زوالھا ترجمہ: مستحب نمازوں میں سے نماز چاشت ہے اس کا وقت سورج طلوع ہونے سے زوال تک ہے۔

(’’ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ، کتاب الصلاۃ، الباب التاسع في النوافل، ج ۱1، ص 112،دارالفکر)

صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نماز چاشت کے وقت کے متعلق لکھتے ہیں: اس کا وقت آفتاب بلند ہونے سے نصف النہار شرعی تک ہے اور بہتر یہ ہے کہ چوتھائی دن چڑھے پڑھے۔

(بہارِشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ 425،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

4شعبان المعظم 1445ھ/ 15فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں