شرمگاہ میں انگلی ڈالنے سے غسل کا حکم

شرمگاہ میں انگلی ڈالنے سے غسل کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈالنے سے اس پر غسل فرض ہو جائے گا؟

User ID:ناصر حیات

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ عورت کا اپنی شرمگاہ میں انگلی ڈالنا جائز نہیں کہ یہ مشت زنی ہے جو کہ جائز نہیں البتہ عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈالنے سے غسل فرض نہیں ہو گا جب تک کہ عورت کو انزال نہ ہو جائے۔ اگر عورت کو انزال ہو گیا تو غسل فرض ہو جائے گا ۔ نور الایضاح مع مراقی الفلاح میں ہے: عشرۃ اشیاء لا یغتسل منھا۔۔إدخال إصبع ونحوه في أحد السبيلين ووطء بهيمة أو ميتة من غير إنزال ترجمہ: دس چیزیں جن سے غسل فرض نہیں ہوتا انگلی یا اس جیسی کوئی چیز دونوں شرمگاہوں میں سے کسی شرمگاہ میں ڈالنا اور جانور یا مردہ سے وطی کرنا بغیر انزال کے۔

(الشرنبلالي، مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح، صفحہ 44)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

4جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 18دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں