جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگنا

جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کچھ لو جمعہ والے دن لیٹ آتے ہیں اور پہلی صف میں جانے کے لیے لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے آگے جاتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟

User ID:محمد نعمان راشد جنجوعہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانتے ہوئے آگے جانا ،جائز نہیں حدیث مبارکہ یں اس کی وعید مروی ہے۔ سنن ابن ماجہ میں معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: من تخطی رقاب الناس یوم الجمعۃ اتخذ جسرا الی جہنم، یعنی: جس نے جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگیں اس نے جہنم تک پہنچنے کا اپنے لئے پل بنالیا۔

(سنن ابن ماجہ ،باب ما جاء فی النھی عن تخطی الناس یوم الجمعۃ ،صفحہ79،مطبوعہ کراچی)

صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: امام سے قریب ہونا افضل ہے مگر یہ جائز نہیں کہ امام سے قریب ہونے کے لئے لوگوں کی گردنیں پھلانگے، البتہ اگر امام ابھی خطبہ کو نہیں گیا ہے اور آگے جگہ باقی ہے تو آگے جاسکتا ہے اور خطبہ شروع ہونے کے بعد مسجد میں آیا تو مسجد کے کنارے ہی بیٹھ جائے۔

(بہار شریعت ، جلد1،حصہ چہارم، صفحہ768،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

27جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 10جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں