ختم خواجگان میں مل کر اونچی آواز سے سورتیں پڑھنا

ختم خواجگان میں مل کر اونچی آواز سے سورتیں پڑھنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ختم خواجگان میں سورۃ فاتحہ ،الم نشرح ،سورۃ اخلاص سب مل کر اونچا ،اونچا پڑھتے ہیں اس کا کیا شرعی حکم ہے؟

User ID:اظہر حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ اس طرح سب کا مل کر اونچی آواز میں سورتیں پڑھنا شرعا جائز نہیں کیونکہ جب قرآن پڑھا جا رہا ہو اس کو خوب توجہ سے سننا فرض ہے اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ یا تو سب آہستہ پڑھیں یا ہر قاری کے پاس کوئی سننے والا ہو اور ان میں باہم اتنا فاصلہ ہو کہ ایک کی آواز سے دوسرے کا دھیان نہ بٹےیا پھر ایک پڑھے اور باقی سب سنیں۔فتاوی رضویہ میں ہے:اگر چند آدمی بآواز پڑھ رہے ہیں یوں ہی قاری کے پاس ایک یا چند مسلمان بغور سن رہے ہیں اور ان میں باہم اتنا فاصلہ ہے کہ ایک کی آواز سے دوسرے کا دھیان نہیں بٹتا تو قول اوسع پر اس میں بھی حرج نہیں اوراگر کوئی سننے والا نہیں یا بعض کی تلاوت بعض اشخاص سن رہے ہیں بعض کی کوئی نہیں سنتا یا قریب آوازیں مختلف ومختلف ہیں کہ جدا جدا سننا میسرہی نہ رہا تو یہ صورتیں بالاتفاق ناجائز و گناہ ہیں۔

(فتاوی رضویہ جلد23،صفحہ 354،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

بہار شریعت میں ہے:مجمع میں سب لوگ بلند آواز سے پڑھیں یہ حرام ہے اکثر تیجوں میں سب بلند آواز سے پڑھتے ہیں یہ حرام ہے اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ آہستہ پڑھیں۔

(بہار شریعت جلد1،حصہ3، صفحہ552، مکتبہ المدینہ ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

23جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 6جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں