مسلمانوں کو آخرت میں اللہ کا دیدار

مسلمانوں کو آخرت میں اللہ کا دیدار

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا بندوں کو آخرت میں اللہ پاک کا دیدار ہو گا؟

User ID:غلام مجتبی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ آخرت میں مومنین کو اللہ پاک کا دیدارہو گا، یہی اہلِ سنت کا عقیدہ ہے اور اس پر قرآن و حدیث اور اِجماع کے کثیر دلائل قائم ہیں اور یہ دیدار کسی کیفیت اور جہت کے بغیر ہوگا۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ(۲۲) اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ ترجمہ: کچھ چہرے اس دن تر و تازہ ہوں گے۔اپنے رب کو دیکھنے والے ہوں گے۔

(القرآن ،پارہ۲۹،سورۃ القیامۃ آیت۲۲۔۲۳)

حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’ہم سرورِ کائنات ﷺکی بارگاہ میں حاضر تھے کہ رات کے وقت آپ ﷺنے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا: ’’عنقریب تم اپنے رب عزوجل کو دیکھو گے جیسے اس چاندکو دیکھتے ہو اور اسے دیکھنے میں کوئی دقت محسوس نہ کرو گے۔

(بخاری، کتاب مواقیت الصلاۃ، باب فضل صلاۃ العصر، ۱ / ۲۰۳، الحدیث: ۵۵۴)

فقہ اکبر میں ہے:واللّٰہ یری في الآخرۃ، ویراہ المؤمنون وہم في الجنۃ بأعین رؤوسہم ترجمہ: اور اللہ پاک کا آخرت میں دیدار کیا جائے گا اور مؤمنین جنت میں اپنی سر کی آنکھوں سے اللہ پاک کو دیکھیں گے ۔

( ’’ الفقہ الأکبر ‘‘ ، صفحہ 83)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

4جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 18دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں