طلاق کی کم از کم عدت

طلاق کی کم از کم عدت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ طلاق کی کم از کم عدت کتنی ہے؟

User ID:علی اکبر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ طلاق کی عدت تین حیض ہے۔ حیض کی کم از کم مدت تین دن اور زیادہ سے زیادہ مدت دس دن ہے،اس بارے میں کثیر روایات مروی ہیں ۔یونہی شرعی طور پر ایک حیض کے بعد دوسرا حیض کے درمیان طہر یعنی پاکی کے ایام ہونا ضروری ہے اور طہر کی کم از کم مدت 15 دن ہے اس طرح مختار قول کے مطابق طلاق کی کم سے کم عدت 60 دن ہے اور ایک قول کے مطابق 39 دن ہے ۔ساٹھ دن عدت کی ایک صورت یوں کہ عدت کی ابتدا طہر سے ہو تو پندرہ دن اس کے، پھر حیض کے پانچ دن شمار کئے جائیں گے، اس طرح تین طہر کے کل پینتالیس دن ہوئے اور پندرہ دن تین حیض کے، یہ کل ساٹھ دن ہوئے۔ دوسری ساٹھ دن کی صورت اس طرح کہ شوہر نے طہر کے آخر میں عورت کو طلاق دی تو تینوں حیض اکثر مدت دس دن کے اعتبار سے تیس دن کے، اسی طرح درمیان میں دو طہر پندرہ پندرہ دن کے، تو یہ کل ساٹھ دن ہوئے۔اب انتالیس دن عدت کی یوں ہوگی کہ طلاق طہر کے آخر میں ہو اور ہر حیض کم سے کم مدت تین دن کا ہو تو تین حیض کی کم سے کم مدت نو دن، اور درمیان میں ہر طہر پندرہ دن کا ہو تو یوں کل انتالیس دن ہوئے اب اتنی مدت گزرنے کے بعد عورت عدت ختم ہونے کا کہے تو اس کا قول قسم کے ساتھ مان لیا جائے گا ۔ طلاق کی عدت کے متعلق قرآن پاک میں ہے﴿وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍ﴾ترجمہ کنزالایمان: اور طلاق والیاں اپنی جانوں کو روکے رہیں تین حیض تک۔ (سورۃ البقرہ،سورۃ2،صفحہ228)

البناية شرح الهداية میں ہے”والمدة تصلح لثلاثة أقراء عند أبي حنيفة ستون يوما و عندهما تسعة وثلاثون يوما“ترجمہ:اور تین حیض کی مدت امام ابوحنیفہ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک ساٹھ ایام اور صاحبین کے ہاں انتالیس دن کی صلاحیت رکھتی ہے۔

(البناية شرح الهداية باب ثبوت النسب ج5 ص632 دار الكتب العلميه بيروت)

بہار شریعت میں ہے :عورت کہتی ہے کہ عدت پوری ہوچکی اگر اتنا زمانہ گزرا ہے کہ پوری ہو سکتی ہے تو قسم کے ساتھ اُس کا قول معتبر ہے اور اگر اتنا زمانہ نہیں گزرا تو نہیں ۔ مہینوں سے عدت ہو جب تو ظاہر ہے کہ اُتنے دن گزرنے پر عدت ہو چکی اور حیض سے ہو توآزاد عورت کے لیے کم از کم ساٹھ دن ہیں اور لونڈی کے لیے چالیس بلکہ ایک روایت میں حرہ کے لیے اُنتالیس دن کہ تین حیض کی اقل مدت نو دن ہے اور دو طہر کی تیس دن اور باندی کے لیے اکیس دن کہ دو حیض کے چھ دن اور ایک طہر درمیان کا پندرہ دن۔

(بہار شریعت، جلد 2 ،حصہ 8، صفحہ 241، مکتبہ المدینہ کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

3شعبان المعظم 1445ھ/ 14فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں