جائے نماز کا کچھ حصہ نجس ہو تو نماز کا حکم

جائے نماز کا کچھ حصہ نجس ہو تو نماز کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جائے نماز پر چھپکلی مری پڑی تھی نماز پڑھتے ہوئے پتہ نہیں چلا نماز پڑھنے کے بعد دیکھا تو نماز کا کیا حکم ہے؟

User ID:مزمل احمد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ اگر جائے نماز کا وہ حصہ جہاں نمازی کے قدم اور اعضائے سجدہ لگتے ہیں پاک ہے تو نماز درست ہے ورنہ نہیں کیونکہ نماز میں اس جگہ کا پاک ہونا شرط ہے جس جگہ نمازی کے قدم ہوں اور سجدے میں جس جگہ اعضاء زمین پر لگتے ہیں اس جگہ کا پاک ہونا ضروری ہے ساری جگہ کا پاک ہونا شرط نہیں ۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ در مختار کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں:جس جگہ نماز پڑھے، اس کے طاہر(پاک)ہونے سے مراد موضع سجود و قدم کا پاک ہونا (یعنی سجدہ اور پاؤں رکھنے کی جگہ کا پاک ہونا)ہے، جس چیز پر نماز پڑھتا ہو، اس کے سب حصہ کا پاک ہونا، شرط صحت نماز نہیں۔

(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ سوم،صفحہ460،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

4شعبان المعظم 1445ھ/ 15فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں