حلالہ کا شرعی طریقہ

حلالہ کا شرعی طریقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ حلالہ کا شرعی طریقہ کیا ہے؟

User ID:عقیدہ توحید

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگر بندہ اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دے تو اس کے لیے بغیر حلالہ پہلے شوہر سے نکاح جائز نہیں ہوتا حلالہ کا طریقہ کار یہ ہے کہ اگر عورت مدخولہ ہے تو طلاق کی عدت پوری کرنے کے بعد کسی اورسے نکاح صحیح نکاح کرے اور یہ دوسرا شوہر اس عورت سے وطی بھی کر لے اب اس دوسرے شوہر کے طلاق یا مرنے کے بعد عدت مکمل ہونے پر پہلے شوہر سے نکاح ہو سکتا ہے اور اگر عورت مدخولہ نہیں ہے تو پہلے شوہر کے طلاق دینے کے فورا بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے کہ اس پر عدت لازم نہیں ۔ سبحانہ و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : ﴿فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَیْرَهٗ ﴾ترجمہ کنزالایمان :پھر اگر تیسری طلاق اسے دی ، تو اب وہ عورت اسے حلال نہ ہوگی جب تک دوسرے خاوند کے پاس نہ رہے۔

(پارہ 2 ، سورۃالبقرہ، آیت 230)

بہار شریعت میں ہے: حلالہ کی صورت یہ ہے کہ اگر عورت مدخولہ ہے تو طلاق کی عدت پوری کرنے کے بعد کسی اورسے نکاح صحیح نکاح کرے اور یہ شوہر ثانی اس عورت سے وطی بھی کر لے اب اس شوہر ثانی کے طلاق یا موت کے بعد عدت مکمل ہونے پر شوہر اول سے نکاح ہو سکتا ہے اور اگر عورت مدخولہ نہیں ہے تو شوہر اول کے طلاق دینے کے بعد فورا دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے کہ اس کے لیے عدت نہیں ۔

(بہار شریعت،جلد2،حصہ8،صفحہ179،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

2رجب المرجب 1444ھ/ 15جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں