وسوسہ کی تعریف و علاج

سوال:وسوسہ کے بارے میں وضاحت کر دیں وسوسہ کسے کہتے ہیں؟

یوزر آئی ڈی:عامر خان

طوسوسہ کا لغوی معنی ہے دھیمی آواز اور اصطلاح شرع میں جو برے خیالات اور بری سوچ شیطان انسان کے دل میں ڈالے اسے وسوسہ کہتے ہیں اور اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ جب بھی شیطان کوئی بری بات دل میں ڈالے تو تعوذ پڑھ لیا جائے۔ اشعۃ اللمعات میں ہے:’’وسوسہ‘‘ کے لُغوی معنیٰ ہیں:’’دھیمی آواز‘‘شریعت میں بُرے خیالات اورفاسِد فِکر(یعنی بُری سوچ)کووَسوسہ کہتے ہیں ۔

(اشعۃ اللمعات،جلد1،صفحہ۳۰۰)

بغوی میں ہے:وَسوسہ اُس بات کو کہتے ہیں جو شیطان انسان کے دل میں ڈالتا ہے ۔

(تفسیر بغوی جلد۴، ۲ص۵۱۸، ۱۲۷)

فرمان باری تعالی ہے: وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِؕ-اِنَّهٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۲۰۰)ترجمہ: اور اے سُننے والے ! اگر شیطان تجھے کوئی کُونچہ (وَسوَسہ) دے تو اللہ (عَزَّ وَجَلَّ ) کی پناہ مانگ ، بے شک وُہی سُنتا جانتا ہے ۔ (القرآن،پارہ9،سورۃ الاعراف،آیت200)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

6ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/27مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں