مسجد میں گمشدہ چیز کا اعلان

سوال:مسجد میں گمشدہ چیز (گھڑی،چشمہ وغیرہ ملے) تو مسجد کے محراب یا وضو خانے میں کھڑے ہو کر اعلان کر سکتے ہیں ؟

یوزر آئی ڈی:محمد شاہد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عین مسجد یا فنائے مسجد میں گمشدہ چیز کا اعلان کرنا جائز نہیں اور عموما محراب عین مسجد میں ہی ہوتے ہیں اور وضو خانہ فنائے مسجد میں ہوتا ہےلہذا محراب اور وضو خانے میں کھڑے ہو کر اعلان نہیں کر سکتے ہاں خارج مسجدمیں اعلان کرنے میں حرج نہیں جبکہ مسجد کے مائیک سے اعلان نہ کیا جائے ۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مَنْ سَمِعَ رَجُلًا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَقُلْ لَا رَدَّهَا اللهُ عَلَيْكَ فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا ترجمہ:جو شخص کسی آدمی کو مسجد میں کسی گم شدہ چیز کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے سنے تو وہ کہے: اللہ تمھیں وہ چیز واپس نہ لوٹائے کیونکہ مسجدیں اس کام کے لیے نہیں بنائی گئیں۔

(صحیح مسلم،کتاب المساجد و موضع الصلاۃ ،باب النہی عن نشد الضالۃ فی المسجد،جلد،صفحہ 397،حدیث568،بیروت)

وقار الفتاوی میں ہے:”مسجد میں بھیک مانگنا جائز نہیں ہے،کیونکہ مسجدیں اس لئے نہیں بنائی گئیں کہ ان میں بھیک مانگی جائے ،مسجد میں بھیک دینا بھی ممنوع ہے،مسجد سے باہر دے سکتے ہیں،مسجد میں کسی گمشدہ چیز کو تلاش کرنا ،جائز نہیں، لہذا مسجد کے اسپیکر سے گمی ہوئی چیز کا اعلان کرنا بھی جائز نہیں ہے ۔ “

(وقار الفتاوی ،ج2 ص274 ،مطبوعہ بزم وقار الدین،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

28ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/17جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں