وقف زبان سے بھی ہوجاتا ہے یا تحریری طور پر وقف کرنا ضروری ہے؟

سوال: وقف زبان سے بھی ہوجاتا ہے یا تحریری طور پر وقف کرنا ضروری ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب  اللھم  ھدایۃ الحق وا لصواب

وقف کے لیے تحریری طور پر وقف کرنا ضروری نہیں ،زبان سے کہہ دیا تو بھی کافی ہے۔

تنویر الابصار میں ہے : ورکنہ الالفاظ الخاصۃترجمہ : اور وقف کا رکن خاص الفاظ ہیں۔

(فتاوی شامی جلد 6 ص 521)

اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : وقف کے لئے کتابت ضروری نہیں زبانی الفاظ کافی ہیں،خیریہ میں ہے: اما اشتراط کونہ یکتب فی حجۃ ویقید فی سجلات فلیس بلازم شرعا ومخالف للموضوع الشرعی فان اللفظ بانفرادہ کاف فی صحۃ ذلک شرعا والزیادۃ لایحتاج الیھا۔ ملتقطا یعنی  یہ شرط کہ جہت وقف لکھی جائے اور دفتری کتب میں لکھائی جائے تو یہ شرط شرعاً لازم نہیں بلکہ شرعی طریقہ کے مخالف ہے کیونکہ صرف لفظی طور پر کہہ دینا کافی ہے اور اس سے زائد شرعاً کوئی ضروری نہیں۱ھ

(فتاویٰ رضویہ جلد 16، ص129، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

   اللہ اعلم  عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

کتبہ

محمدایوب عطاری               

29شوال المکرم1441 ھ/10جون 2021 ء

نظر ثانی : محمد انس رضا قادری