یہ کہنا کیسا کہ اولیا دنیا میں اللہ کا روپ ہوتے ہیں؟

یہ کہنا کیسا کہ اولیا دنیا میں اللہ کا روپ ہوتے ہیں؟

اولیا کو اللہ کا روپ کہنا ناجائز و گناہ ہے کیونکہ روپ کا معنی شکل و صورت،انداز و ڈھنگ کے ہیں اور اللہ پاک کے حق میں یہ معنی محال ہے اور اگر معاذ اللہ کہنے والے کی یہ مراد ہو کہ اللہ کا جسم ہے،شکل و صورت ہے اسی طرح اولیا کی بھی ہے تو یہ کفریہ معنی ہے،البتہ اس کا ایک معنی جلوہ بھی ہے تو اگر کوئی اس معنی میں لے کہ اولیا اللہ پاک کی صفات کے مظہر ہیں تو شرعا سخت حکم نہیں لیکن چونکہ اس کے اکثر معنی اللہ پاک کی شان کے لائق نہیں لہذا اس کو بولنے کی اجازت نہیں۔فیروز اللغات میں ہے:”روپ۔(1)صورت۔شکل (2) ڈھنگ۔انداز۔وضع (3) آب و تاب۔جلوہ“

(فیروز اللغات،صفحہ382)

شامی میں ہے:”مجرد ایھام المعنی المحال کاف فی المنع“ترجمہ:محض معنی محال کا وہم منع ہونے کے لئے کافی ہے۔

(شامی،جلد6،صفحہ395،دار الفکر)

اپنا تبصرہ بھیجیں