نابالغ بچوں کو جو تحفے میں رقم ملتی ہے وہ والدین استعمال کر سکتے ہیں؟کیا بچوں پر ہی خرچ کرسکتے ہیں؟

نابالغ بچوں کو جو تحفے میں رقم ملتی ہے وہ والدین استعمال کر سکتے ہیں؟کیا بچوں پر ہی خرچ کرسکتے ہیں؟

وہ رقم جو نابالغ کو بطور تحفہ کہہ کر دی جاتی ہے وہ نابالغ کی ملکیت ہے،اسے والدین استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ تحفہ دینا ملکیت کی صراحت کرنا ہے اور نابالغ کی ملکیت میں موجود چیز کوکوئی اور استعمال نہیں کرسکتا، البتہ اسی پر خرچ کرنا جائز ہے،ہاں اگر والدین فقیر ہوں اور انہیں پیسوں کی ضرورت ہو تو جتنی ضرورت ہے اتنی رقم بطور قرض لے سکتے ہیں ، بعد میں وہ رقم واپس کردے۔مفتی قاسم صاحب لکھتے ہیں:” بچوں کو جو عیدی ملتی ہے وہ بچوں کی مِلک ہوتی ہے والدین اسے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی میں نہیں دے سکتے اور والدین خودبھی ان پیسوں کو اپنے لئے استعمال نہیں کرسکتے، ہاں! اگر والدین فقیر ہوں اور انہیں پیسوں کی حاجت ہوتوبقدرِ ضرورت اس میں سے استعمال کرسکتے ہیں، اس کے علاوہ انہیں بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔“

(ماہنامہ فیضان مدینہ،جولائی 2017)

اپنا تبصرہ بھیجیں