عیسائی کے لئے دعائے مغفرت کرنے کا کیا حکم ہے؟

عیسائی کے لئے دعائے مغفرت کرنے کا کیا حکم ہے؟

غیر مسلم کو مغفور و مرحوم سمجھ کر اس کے لئے دعائے مغفرت کرنا کفر ہے اور رسمی طور پر کی تو بھی حرام ہے۔امام اہلسنت رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”علما نے کافر کے لئے دعائے مغفرت پر سخت اشد حکم صادر فرمایا اور اس کے حرام ہونے پر تو اجماع ہے۔“

(فتاوی رضویہ،جلد29،صفحہ739)

رد المحتار میں ہے:”ان الدعاء بالمغفرۃ للکافر کفر“ترجمہ: کافر کے لئے دعائے مغفرت کفر ہے۔

(رد المحتار،جلد 2، صفحہ 288،دار المعرفہ)

مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:” جو کسی کافر کے لیے اس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے، یا کسی مردہ مرتد کو مرحوم یا مغفور، یا کسی مردہ ہندو کو بیکنٹھ باشی (جنّتی) کہے، وہ خود کافر ہے۔“ (بہار شریعت،جلد1،صفحہ185)

اپنا تبصرہ بھیجیں