سردیوں میں بعض لوگ منہ پر مفلر لپیٹ کر نماز پڑھتے ہیں ایسا کرنا کیسا؟

سردیوں میں بعض لوگ منہ پر مفلر لپیٹ کر نماز پڑھتے ہیں ایسا کرنا کیسا؟

نماز میں ناک اور منہ چھپانا مکروہ تحریمی ہے کیونکہ یہ مجوسیوں کی مشابہت ہے کہ وہ اپنی عبادت کے وقت میں ناک اور منہ چھپا لیتے ہیں، لہذا اگر مفلر اس طرح باندھا کہ منہ اور ناک چھپ گئے تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی،ایسی نماز کا اعادہ واجب اور توبہ ضروری ہے۔ اسی طرح نماز میں داڑھی چھپانا بھی منع ہےتونماز میں مفلر اس انداز میں بھی نہ لپیٹا جائے کہ داڑھی چھپ جائے۔درمختار اور دیگر کتب ِ فقہ میں نماز کے مکروہات تحریمی میں سے ایک بیان کیا گیا ”التلثم“۔شامی میں اس کے تحت ہے:”وھو تغطیۃ الانف و الفم فی الصلاۃ؛لانہ یشبہ فعل المجوس حال عبادتھم النیران“یعنی:تلثم کا مطلب ہے ناک اور منہ کو نماز میں چھپانا(اور یہ مکروہ تحریمی ہے) کیونکہ یہ مجوس کےاپنی عبادت کے وقت کیے جانے والے کے مشابہ ہے۔

(شامی،جلد2،صفحہ511،دار المعرفہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

ابوالبنات فراز عطاری مدنی

09جمادی الاول5144 ھ24نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں