دعوت اسلامی کے ڈیلی کیلنڈر میں ایک حدیث ہے کہ ”تم میں سے کوئی انگارے پر (اس طرح) بیٹھ جائے کہ وہ اس کے کپڑوں کو جلا کر اس کی جلد تک پہنچ جائے اس کے حق میں اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے“ اس کی شرح بیان کردیں۔۔

دعوت اسلامی کے ڈیلی کیلنڈر میں ایک حدیث ہے کہ ”تم میں سے کوئی انگارے پر (اس طرح) بیٹھ جائے کہ وہ اس کے کپڑوں کو جلا کر اس کی جلد تک پہنچ جائے اس کے حق میں اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے“ اس کی شرح بیان کردیں۔۔

اس حدیث پاک میں قبر کے اوپر بیٹھنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے اور سمجھایا گیا کہ قبر کے اوپر بیٹھنا یہ آگ پر بیٹھنے سے زیادہ سخت برا ہے۔مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” مسلمان کی قبر پر بیٹھنا آگ پر بیٹھنے سے بدتر ہے کہ اس کے کپڑے اورجسم جلیں گے اور اس سے ایمان برباد ہوگا۔اس حدیث نے گزشتہ حدیث کی تفسیر کردی کہ وہاں بھی قبر پر بیٹھنے سے مراد قبر پر سوار ہوکر بیٹھناہے۔“

(مرآۃ المناجیح،جلد2،حدیث1699)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

ابوالبنات فراز عطاری مدنی

09جمادی الاول5144 ھ24نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں