آج کل ایسے موزے آرہے ہیں کہ ان میں اندر کی طرف موٹا گرم کپڑا(فلالین) لگا ہوتا ہے اور باہر کی طرف ریگزین کی پتلی پرت ہوتی ہے یہ موزے واٹر پروف ہوتے ہیں ان پر مسح کرنا کیسا؟

آج کل ایسے موزے آرہے ہیں کہ ان میں اندر کی طرف موٹا گرم کپڑا(فلالین) لگا ہوتا ہے اور باہر کی طرف ریگزین کی پتلی پرت ہوتی ہے یہ موزے واٹر پروف ہوتے ہیں ان پر مسح کرنا کیسا؟

اگر وہ موزے اتنے موٹے اور مضبوط ہیں کہ ان کو پہن کر سفر کرنا اور صحیح طرح چلناممکن ہو،وہ ٹخنوں کو چھپا لے، پنڈلی پر بغیر باندھے رکے رہیں اور پانی اندر سرایت نہ کرے تو ایسے موزوں پر مسح کرنا جائز ہے۔ عالمگیری میں ہے:”ان یکون الخف مما يمكن قطع السفر به و تتابع المشى عليه ويستر الكعبين – – و الثخين الذى ليس مجلدا و لا منعلا بشرط ان يستمسك على ساق بلا ربط ولایری ماتحتہ علیہ الفتوی“ ترجمہ: موزوں پر مسح کرنے کی شرائط میں سے ہے کہ اس کو پہن کر سفر کرنا ممکن ہو اور اس میں خوب چل پھر سکے اور وہ ٹخنوں کو چھپا لیں۔۔ اور تخنین جو نہ مجلد (اوپر نیچے چڑا) ہو نہ منعل (جس کے نیچے چھڑا ہو) اس میں شرط یہ ہے کہ پنڈلی پر بغیر باندھے رک جائے اور اس کے جو نیچے ہے وہ نظر نہ آئے اور اسی پر فتوی ہے۔

(عالمگیری، جلد 1، صفحہ 36)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

ابوالبنات فراز عطاری مدنی

12جمادی الاول5144 ھ27نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں