کیافرماتے ہیں علمائے دیں اس بارے میں کہ روزے کی حالت میں کرونا ٹیسٹ کروانے سے روزہ ٹوٹتا ہے یا نہیں؟
برائے کرم رہنمائی فرما کر عند اللہ اجر کے مستحق ہوں.
الجواب بعون الملک الوہاب ھدایۃ الحق والصواب
کرونا ٹیسٹ کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ حلق میں یا ناک سے ایک اسٹک مس( ٹچ) کرکے اس سے مواد لے لیتے ہیں اور اس اسٹک پر دوا وغیرہ کوئی چیز بھی نہیں لگی ہوتی پھر کچھ ہی دیر بعد نکال لیتے ہیں کیونکہ اس سے کوئی چیز ناک یا حلق کے ذریعے داخل نہیں ہو رہی ہوتی لہذا اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا.
کیونکہ قاعدہ یہ ہے کہ روزہ تب ٹوٹتا ہے جب منفذ کے ذریعے دوا یا غذا معدہ یا دماغ میں داخل ہو.
“فتاوی عالمگیری”میں ہے
وَلَوْ ابْتَلَعَ خَشَبَةً وَطَرَفُهَا فِي يَدِهِ ثُمَّ أَخْرَجَهَا لَا يَفْسُدُ صَوْمُهُ، وَلَوْ ابْتَلَعَ كُلَّهَا فَسَدَ صَوْمُهُ كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ
اگر کسی نے لکڑی نگل لی اور اس کا دوسرا کنارہ ہاتھ میں ہے پھر اسے نکال لیا تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا اور اگر ساری ہی لکڑی نگل لی تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا ایسا ہی خلاصہ میں ہے
( فتاوی عالمگیری جلد 1 کتاب الصوم الْبَابُ الرَّابِعُ فِيمَا يُفْسِدُ وَمَا لَا يُفْسِدُ ص204)
واللہ تعالی اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب
مجیب :عبدہ المذنب ابو معاویہ زاہد بشیر عطاری مدنی