عینک لگا کر نماز پڑھنے کا حکم

عینک لگا کر نماز پڑھنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ عینک لگا کر نماز پڑھنا کیسا ؟

User ID:محمد اویس

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ سجدے میں پیشانی کا زمین پر جمنا فرض ہے اور ناک کی ہڈی کا جمنا واجب ہے لہذا عینک پہن کر نماز پڑھنے کی صورت میں پیشانی و ناک اچھی طرح جم گئے تو نماز ہوجائے گی اور اگر پیشانی نہ جمی تو نماز ہو گی ہی نہیں کہ سجدہ نہ ہوا اور اگر ناک کی ہڈی نہ جمی تو نماز دوبارہ پڑھنا لازم ہو گا کہ واجب ترک ہوا لہذا بہتر ہے کہ نماز سے پہلے عینک اتار دی جائے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں: سجدہ میں پیشانی کو زمین پر جمنا فرض ہے،اور ناک اس طرح جمایا کہ جو حصّہ ناک کا نرم ہے اس کے دبنے کے بعد ناک کی ہڈی زمین پر جم جائے یہ واجب۔اگر ناک کی نوک زمین سے چھوگئی اور ہڈی نہ لگی نماز واجب الاعادہ ہوئی۔

(فتاوی امجدیہ، جلد1،صفحہ84،مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

17جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 31دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں