نماز کی ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھنے کا حکم

نماز کی ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھنا کیسا ؟

User ID:سید محمد جنید

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھ سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ ان دونوں کے درمیان کی کوئی سورت نہ چھوڑے کہ درمیان کی سورت چھوڑ کر دو سورتیں پڑھنا مکروہ ہے البتہ فرض نمازوں میں بہتر یہی ہے کہ ایک رکعت میں دو سورت نہ پڑھے ۔شامی میں ہے :’’ الاولی ان لا یفعل فی الفرض ،ولو فعل لا یکرہ الا ان یترک بینھما سورۃ او اکثر ‘‘ ترجمہ : بہتر یہ ہے کہ فرض میں ایسا نہ کرے (یعنی ایک رکعت میں دو سورتیں نہ پڑھے )اور اگر ایسا کیا تب بھی مکروہ نہیں مگر یہ کہ ان دونوں کے درمیان ایک یا چند سورتیں چھوڑ دے۔

(حاشیہ ابن عابدین،کتاب الصلاۃ،فصل فی القراءۃ،جلد 02،صفحہ 330،المکتبۃ الفیصل ،الھند)

بہار شریعت میں ہے :’’فرض کی ایک رکعت میں دو سورت نہ پڑھے اور منفرد پڑھ لے تو حرج بھی نہیں ،بشرطیکہ ان دونوں سورتوں میں فاصلہ نہ ہو اور اگر بیچ میں ایک یا چند سورتیں چھوڑ دیں ،تو مکروہ ہے ۔‘‘

(بہار شریعت ،قرآن مجید پڑھنے کا بیان ،جلد01،حصہ 03،صفحہ 549،المدینۃ العلمیہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

19جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 2دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں