رجب کے روزوں کے فضائل

رجب کے روزوں کے فضائل

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ رجب المرجب کے مہینے میں روزے رکھنے کا کیا حکم ہے کیا ان روزوں کا ثواب زیادہ ملتا ہے؟

User ID:اقراء بلوچ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

رجب المرجب کے روزے رکھنے چاہییں کیونکہ ان روزوں کے فضائل احادیث مبارکہ میں مروی ہیں ۔ جامع صغیر میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : رَجَب کے پہلے دن کا روزہ تین سال کا کَفّارہ ہے اور دوسرے دن کا روزہ دو سالوں کا اور تیسرے دن کا ایک سال کا کَفّارہ ہے ،پھر ہر دن کا روزہ ایک ماہ کا کَفّارہ ہے۔

(الجامع الصَّغیر،حدیث 5051، صفحہ311)

ایک اور مقام پر حضور ﷺنے اِرْشادفرمایا:جس نے رَجَب کاایک روزہ رکھا تو وہ ایک سال کے روزوں کی طرح ہوگا،جس نے سات روزے رکھے، اُس پر جہنَّم کے ساتوں دروازے بند کردیئے جا ئیں گے،جس نےآٹھ روزے رکھے اُس کےلئے جَنَّت کےآٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے، جس نے دس روزے رکھے، وہ اللہ عزوجل سے جو کچھ مانگے گا، اللہ عزوجل اُسے عَطا فرما ئے گااور جس نے پندرہ (15)روزے رکھے تو آسمان سے ایک مُنادِی نِدا(یعنی اِعْلان کرنے والااِعلان) کرتا ہے کہ تیرے پچھلے گُناہ بَخش دئیے گئے،پس تُو اَزْسرِ نَو عمل شُروع کر کہ تیری بُرائیاں نیکیوں سے بدل دی گئیں اور جو زائد کرے تو اللہ پاک اُسے اور زیادہ اجر دےگا ۔

(شُعَبُ الْاِیمان، جلد3،صفحہ368، حدیث 3801)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5رجب المرجب 1444ھ/ 18جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں