گندی غذا کھانے والی مرغیوں کے گوشت اور انڈوں کا حکم

گندی غذا کھانے والی مرغیوں کے گوشت اور انڈوں کا حکم

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ سننے میں آیا ہے کہ مرغیوں کو جلدی فربہ کرنے کے لیے ایسی خوراک دی جاتی ہے جس میں خون اور طرح طرح کے کیڑے مکوڑے شامل ہوتے ہیں، تو کیا ایسی مرغیوں کو خرید کر ذبح کرنا اور ان کا گوشت کھانا جائز ہے؟ نیز ایسی مرغیوں کے انڈوں کا کیا حکم ہے ؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق وا لصواب

ہر سنی سنائی بات سچ ہو یہ ضروری نہیں ہوتا، ہماری معلومات کے مطابق ہر جگہ ایسا نہیں ہوتا۔ البتہ اگر واقعۃً کہیں ایسا ہو کہ مرغیوں کو گندی اشیا کھانے کو دی جاتی ہوں، تو دیکھا جائے گا کہ ان مرغیوں میں اس غلیظ کھانے کی وجہ سے بدبو پیدا ہو چکی ہے یا نہیں؟ اگر واقعی ان سے بدبو آرہی ہے تو ان کا گوشت کھانا جائز نہیں، لہذا ایسی صورت میں انہیں خرید کر پہلے کچھ دن قید رکھا جائے، یہاں تک کہ ان کی بد بو زائل ہو جائے۔ پس جب بدبو زائل ہو جائے تو ان کو ذبح کر کے ان کا گوشت کھانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔ لیکن اگر ان مرغیوں میں سرے سے بدبو وغیرہ نہیں، تو انہیں لے کر ذبح کرنا اور کھانا جائز ہے۔

اور جہاں تک انڈوں کا سوال ہےتو اگر انڈا اندر سے خراب و بدبو دار ہے تو مذکورہ بالا اصول کے مطابق اسے نہیں کھایا جائے گا، اور اگر اندر سے خراب و بدبو دار نہیں ہے تو اسے کھانے میں کوئی حرج نہیں۔

علامہ علاؤ الدین محمد بن علی الحصکفی ﷫ (المتوفی: 1088ھ/1677ء) لکھتے ہیں:

”ولو ‌أكلت ‌النجاسة وغيرها بحيث لم ينتن لحمها حلت “

ترجمہ: اور اگر مرغی نے نجاست وغیرہ کھائی لیکن اس کا گوشت بدبو دار نہ ہوا تو وہ حلال ہے۔(الدر المختار شرح تنویر الابصار، ‌‌كتاب الحظر والاباحة ، صفحه نمبر 650، مطبوعه: دار الکتب العلمیة)

خاتم المحققین علامہ ابن عابدين سید محمد امين بن عمر شامی حنفی ﷫ (المتوفى: 1252ھ/1836ء) مختصر المحیط سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

”ولا تكره الدجاجة المخلاة وإن أكلت النجاسة اه، يعني إذا لم تنتن بها“

ترجمہ: ادھر ادھر پھرنے والی مرغی اگرچہ نجاست کھائے، مکروہ نہیں اھ، یعنی جب کہ اس سے بدبو نہ آتی ہو۔(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الذبائح، جلد نمبر 6، صفحه نمبر 306، مطبوعه: دار الفکر)

صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی ﷫(المتوفی: 1367ھ/1948ء) لکھتے ہیں:

”جو مرغی غلیظ کھانے کی عادی ہو اسے چند روز بند رکھیں، جب اثر جاتا رہے ذبح کر کے کھائیں۔ جو مرغیاں چھوٹی پھرتی ہیں ان کو بندکرنا ضروری نہیں جبکہ غلیظ کھانے کی عادی نہ ہوں اور ان میں بدبو نہ ہو ہاں بہتر یہ ہے کہ ان کو بھی بند رکھ کر ذبح کریں۔“(بہار شریعت، جلد نمبر 3، حصہ نمبر 16،صفحه نمبر 325، مطبوعه: مکتبة المدینہ)

و اللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

کتبہ

عبده المذنب احمدرضا عطاری حنفی عفا عنه الباري

09 شوال المکرم 1444ھ / 30 اپریل 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں