رکوع میں جانے سے قبل غلطی سے بسم اللہ پڑھ لی

رکوع میں جانے سے قبل غلطی سے بسم اللہ پڑھ لی

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ رکوع میں جانے سے قبل اگر غلطی سے بسم ‎اللّہ پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں نماز ہو جائیگی اور اس سے کوئی سجدہ سہو واجب نہ ہو گا کہ اس سے نہ تو کوئی واجب چھوٹا ہے اور نہ ہی کسی فرض و واجب میں تاخیر ہوئی ہے بلکہ بسم اللہ آیت قرآنی ہے اور نماز میں قیام کے اندر ہی تلاوت کی جاتی ہے ۔ یہ ایسا ہی ہے کہ فاتحہ کے بعد سورۃ ملائی اور مزید اس سورۃ کے بعد کوئی آیت پڑھ لی تو اس میں حرج نہیں ہوتا جیسے سورۃ ملانے کے بعد اگر دوبارہ فاتحہ پڑھ لی جائے تو کچھ لازم نہیں ہوتا۔

بدائع صنائع میں ہے

” فسبب وجوبه ترك الواجب الأصلي في الصلاة، أو تغييره أو تغيير فرض منها عن محله الأصلي ساهيا؛ لأن كل ذلك يوجب نقصانا في الصلاة فيجب جبره بالسجود“

ترجمہ: سجدہ سہو کے وجوب کا سبب نماز میں واجب اصلی چھوڑ دینا ،یا واجب اصلی یا نماز کے کسی فرض کو اسکی اپنی اصلی جگہ بھولتے ہوئے بدل دینا کیونکہ یہ نماز میں نقصان پیدا کرتا ہے تو اس کمی کو سجدہ سہو کے ساتھ پورا کیا جائے گا ۔ (بدائع صنائع، فصل بیان سبب وجوب سجود السہو، جلد 1 ، صفحہ 164، دار الکتب العلمیہ بیروت)

بدائع صنائع میں ہے

” ولو قرأ الحمد ثم السورة ثم الحمد – لا سهو عليه، وصار كأنه قرأ سورة طويلة“

ترجمہ : اور اگر کسی نے الحمد پڑھی پھر سورت پھر اسکے بعد الحمد ، تو اس پر سجدہ سہو نہیں ، اور یہ ایسے ہو گیا گویا کہ لمبی سورت پڑھی ہے ۔ (بدائع صنائع، فصل بیان سبب وجوب سجود السہو ، جلد 1 ، صفحہ 167، دار الکتب العلمیہ بیروت)

فتاوی ہندیہ میں ہے

”ولو قرأ الفاتحة ثم السورة ثم الفاتحة لا سهو عليه كذا في الظهيرية“

ترجمہ : اور اگر کسی نے فاتحہ کی قراءت کی پھر سورت کی پھر اس کے بعد فاتحہ کی تو اس پر سجدہ واجب نہیں ہے اسی طرح ظہیریہ میں ہے ۔ (فتاوی ہندیہ، فصل ثانی فی واجبات الصلاۃ ، جلد 1 ، صفحہ 71 ، دار الکتب العلمیہ بیروت)

فتاویٰ رضویہ میں ہے:

” قیام کے سوا رکوع و سجود و قعود کسی جگہ بسم اللہ پڑھنا جائز نہیں کہ وہ آیت قرآنی ہے اور نماز میں قیام کے سوا اور جگہ کوئی آیت پڑھنی ممنوع ہے ۔“ (فتاوی رضویہ، جلد:٣، صفحہ:١٣٤، ١٣٥ کتاب الصلاة/ باب القراءة، رضا اکیڈمی)

واللہ و رسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبہ

ارشاد حسین عفی عنہ

24 /02/2023

اپنا تبصرہ بھیجیں