سوال:ہمارے گھر میں ایک یتیم بچہ ہے جس کی کفالت کے لیے ہم یہ کرتے ہیں کہ ایک بکس میں نفلی صدقہ ڈالتے رہتے ہیں اور مہینے بعد انہی پیسوں سے اس کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں ایسا کرنا کیسا ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
یہ عمل بلکل درست بلکہ اجر عظیم کا باعث ہے کیونکہ یتیم کے ساتھ شفقت و محبت اور اچھا سلوک جس گھر میں کیا جاتا ہے اسے حدیث میں بہترگھر فرمایا گیا ہے۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: خير بيت في المسلمين بيت فيه يتيم يحسن إليه وشر بيت في المسلمين بيت فيه يتيم يساء إليه ترجمہ:مسلمانوں کے گھروں میں سب سے بہتر گھر وہ ہے جس میں یتیم ہو اور اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا جاتاہو اور مسلمانوں کے گھروں میں سب سے بُراگھر وہ ہے جس میں یتیم ہو اور اس کے ساتھ بَدسلوکی کی جاتی ہو۔ (ابن ماجہ،ج 4،ص193، حديث:3679)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
3ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/24مئی2023 ء