ہولی،دیوالی ،کرسمس میں شرکت

سوال:کوئی مسلمان اگر ہولی میں شرکت کرتا ہے دوستی کی وجہ سے لیکن دل میں تعظیم نہیں تو کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:فراز حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پہلی بات تو یہ کہ غیر مسلموں سے دوستی رکھنا ہی ناجائز ہے اور ان کے تہواروں میں شرکت کرنا حرام بلکہ بعض صورتوں میں کفر ہے۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: لاَ یَتَؔخِذِالمُؤمِنُوْنَ الْکٰافِرِیْنَ اَوْلِیآءَ مِنْ دُوْنِ المُؤمِنِیْنَ ترجمہ : ایمان والے مومنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں۔

(القرآن،سورۃ آل عمران/آیت/28)

اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، ہولی دیوالی ہندوؤں کے شیطانی تہوارہیں جب ایران خلافت فاروقی میں فتح ہوا تو بھاگے ہوئے آتش پرست کچھ ہندوستان میں آئے ان کے یہاں دوعیدیں تھیں، نوروزکہ تحویل حمل ہے اور مہرگان کہ تحویل میزان وہ عیدیں اور ان میں آگ کی پرستش ہندوؤں نے ان سے سیکھیں اور یہ چاند سورج دونوں کو پوجتے ہیں لھٰذا اُن وقتوں میں یہ ترمیم کی کہ میکھ سنکھ رانت کی پورنماشی میں ہولی، اور تلاسنکھ رانت کی اماوس میں دیوالی، یہ سب رسومِ کفّارہیں، مسلمانوں کو ان میں شرکت حرام اور اگر پسند کریں تو صریح کفرہے-

(فتاویٰ رضویہ جلد-14-680-رضافاؤنڈیشن-لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

15شوال المکرم1444ھ/05 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں