سوال:زید نے شرط لگا کر لڈو کھیلی کہ جو ہارے گا بوتل پلائے گا ایسا کرنا کیسا؟اور جیتنے والے کا بوتل پینا کیسا؟
یوزر آئی ڈی: عامر ملتانی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں لڈو کھیلنا اور جیتنے والے کا بوتل پینا ناجائز و حرام ہے کیونکہ یہ جوا ہے اور جوا حرام ہے اس پر قرآن و حدیث میں وعیدیں آئی ہیں۔ اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(90) ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان والوشراب اور جُوا اور بت اور پانسے ناپاک ہی ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ۔
(القرآن،سورۃ المائدہ ،آیت90)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
15شوال المکرم1444ھ/05 مئی2023 ء