گھر میں جماعت کے لیے اذان و اقامت کا حکم

سوال:اگر بامر مجبوری گھر یا ہوسٹل میں جماعت کروانی پڑ جائے تو اذان و اقامت کہیں گے یا نہیں ؟

یوزر آئی ڈی:حفیظ سیال

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مسجد کی جماعت واجب ہے بلا عذر شرعی چھوڑنا گناہ ہے ہاں ترک جماعت کا کوئی عذر ہو تو گھر یا ہاسٹل میں جماعت کے لیے اذان و اقامت کہہ لینا مستحب ہے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے: ﻭﻧﺪﺏ اﻷﺫاﻥ ﻭاﻹﻗﺎﻣﺔ ﻟﻠﻤﺴﺎﻓﺮ ﻭاﻟﻤﻘﻴﻢ ﻓﻲ ﺑﻴﺘﻪ ﻭﻟﻴﺲ ﻋﻠﻰ اﻟﻌﺒﻴﺪ ﺃﺫاﻥ ﻭﻻ ﺇﻗﺎﻣﺔ ﻛﺬا ﻓﻲ اﻟﺘﺒﻴﻴﻦ ترجمہ: اور مسافر کے لیے اور مقیم کے لیے گھر میں اذان و اقامت کہنا مستحب ہے اور غلاموں پر نہ اذان ہے نہ اقامت ایسا ہی تبیین میں ہے۔

(فتاوی ہندیہ،جلد1،صفحہ53،کوئٹہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

27ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/17جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں