سوال:گھر میں والدین،پیر و مرشد، بزرگوں وغیرہ کی تصاویر لگانا کیسا ہے؟
یوزر آئی ڈی:حافظ عثمان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جاندار کی تصویر بنانا ناجائز و حرام ہے اور ایسی تصاویر گھروں میں رکھنا بھی ناجائز و حرام ہے اور بزرگوں ،پیرو مرشد کی تصاویر رکھنا تو اور بھی سخت ہے کہ بت پرستی کی ابتداء ایسے ہی ہوئی تھی کہ لوگوں نے نیک لوگوں کی تصاویر گھروں میں لگائیں اور پھر انہیں پوجنا شروع کر دیا۔بخاری شریف میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”ان الملائکۃ لاتدخل بیتا فیہ صورۃ “ترجمہ: جس گھر میں تصویر ہو ، اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔
(الصحیح البخاری ، کتاب البدء الخلق ، باب اذا قال احدکم اٰمین الخ ، جلد 1 ، صفحہ 179 ، مطبوعہ کراچی )
سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں :”حضور سرور عالم صلی للہ تعالی علیہ وسلم نے ذی روح کی تصویر بنانا ،بنوانا، اعزازاً اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا ہے اوراس پر سخت سخت وعیدیں ارشاد کیں اور ان کے دور کرنے ، مٹانے کاحکم دیا؛ احادیث اس بارے میں حدِ تواترپر ہیں۔“ ( فتاویٰ رضویہ ، جلد 21 ، صفحہ 426 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )
ایک اور مقام پر فرماتے ہیں : ”دنیا میں بت پرستی کی ابتداء یوہیں ہوئی کہ ( لوگوں نے )صالحین کی محبت میں ان کی تصویریں بناکرگھروں اورمسجدوں میں تبرکاً رکھیں اور ان سے لذت عبادت کی تائید سمجھی، شدہ شدہ وہی معبود ہوگئیں۔“ ( فتاویٰ رضویہ ، جلد 24 ، صفحہ 573 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
20شوال المکرم1444ھ/10مئی2023 ء