گندم کٹائی کی اجرت میں بھوسہ دینا

سوال:گندم کٹائی کی اجرت میں اسی گند سے بھوسہ بطور اجرت دینا کیسا ہے؟

یوزر آئی ڈی:فقیر سعید احمد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت ناجائز ہے اور یہ قفیز طحان میں داخل ہے جس سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے قفیز طحان سے مراد یہ ہے کہ آٹا پسوا کر اسی آٹے میں سے بطور قیمت پیسنے والے کو آٹا دینا ۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’نھی عن عسب الفحل وعن قفیز الطحان‘‘ ترجمہ:نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے نَر جانور کی جُفتی کی اجرت اور قفیزِ طحان سے منع فرمایا ہے۔

(کنز العمال، جز4،ج 2،ص35، حدیث:9640)

مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”اجارہ پر کام کرایا گیااور یہ قرار پایا کہ اسی میں سے اتنا تم اُجرت میں لے لینا یہ اجارہ فاسد ہے۔“

(بہارِ شریعت ،جلد سوم،حصہ 14،صفحہ149،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

3ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/24مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں