چھوٹے بچوں کو غسل میت دینے کا طریقہ

سوال:چھوٹے بچوں کو غسل میت دینے کا کیا طریقہ ہے؟

یوزر آئی ڈی:نعیم نعیم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مسلمان مردو عورت کے کا زندہ بچہ جو فوت ہو اس کو بھی غسل میت اسی طرح مسنون طریقے سے دیا جائے گا جیسے بڑوں کو دیا جاتا ہے بچوں کے غسل کا کوئی الگ طریقہ نہیں ہے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:مسلمان مرد یا عورت کا بچہ زندہ پیدا ہوا یعنی اکثر حصہ باہر ہونے کے وقت زندہ تھا پھر مر گیا تو اُس کو غسل و کفن دیں گے اور اس کی نماز پڑھیں گے، ورنہ اُسے ویسے ہی نہلا کر ایک کپڑے میں لپیٹ کر دفن کر دیں گے، اُس کے لیے غسل و کفن بطریق مسنون نہیں اور نماز بھی اس کی نہیں پڑھی جائے گی، یہاں تک کہ سر جب باہر ہوا تھا اس وقت چیختا تھا مگراکثر حصہ نکلنے سے پیشتر مر گیا تو نماز نہ پڑھی جائے، اکثر کی مقدار یہ ہے کہ سر کی جانب سے ہو تو سینہ تک اکثر ہے اور پاؤں کی جانب سے ہو تو کمر تک۔ (درمختار، ردالمحتار وغیرہما)

(بہارشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ846،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/6 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں