سوال: کراچی کے حالات ایسے ہیں کہ رات کو باہر نکلنے سے چوروں کا خوف ہوتا ہے جانی یا مالی نقصان کا خوف ہو تو کیا عشاء کی جماعت ترک کی جا سکتی ہے ؟
یوزر آئی ڈی:رانا احسن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اگر جان یا مال کے ضائع ہونے کا صحیح خوف ہو تو ان اعذار کی وجہ سے جماعت چھوڑنے میں حرج نہیں ۔ صدر الشریعہ ،بدر الطریقہ،مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ترک جماعت کے اعذار تحریر کرتے ہوے لکھتے ہیں:مریض جسے مسجد تک جانے میں مشقت ہو۔۔۔(10) سخت تاریکی (11) رات میں آندھی (12) مال یا کھانے کا تلف ہونے کا اندیشہ ہو(13) قرض خواہ کا خوف ہے اور یہ تنگ دست ہے (14) ظالم کا خوف ۔۔۔۔یہ سب ترک جماعت کے لئے عذر ہیں ۔
(بہارشریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ583ـ584،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
16شوال المکرم1444ھ/07 مئی2023 ء