پہلی رکعت کے بعد بھول کر بیٹھ گئے تو نماز کا حکم

سوال:اگر نماز پڑھتے ہوے پہلی رکعت پڑھ کر بیٹھ جائیں بھول کر حتی کہ مکمل تشہد پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟کیا دوسری کے بعد بھی قعدہ کرنا ہو گا؟

یوزر آئی ڈی:ہمایوں صدیقی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں دوسری رکعت کے بعد قعدہ کرنا ہو گا کہ قعدہ اولی واجب ہے اور پہلی رکعت میں بھول کر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار بیٹھنے کے سبب سجدہ سہو لازم ہے کیونکہ پہلی اور تیسری رکعت کے بعد نہ بیٹھنا واجب ہے اور تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار بیٹھنے سے فرض قیام میں تاخیر ہوئی اور یہ ترک واجب ہے اور بھول کر کوئی واجب ترک ہو تو سجدہ سہو لازم ہو تا ہے لہذا آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کر سکتے ہیں نماز ہو جائے گی۔ علامہ علاؤالدین حصکفی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واجباتِ نماز بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:’’ترک قعود قبل ثانیۃ او رابعۃ‘‘ ترجمہ:دوسری یا چوتھی رکعت سے پہلے قعدہ نہ کرنا (واجب ہے۔)

(درمختار مع ردالمحتار ، جلد2، صفحہ201، مطبوعہ کوئٹہ)

تنویر الضحو لسجدۃ السہو میں ہے:کوئی شخص پہلی یا تیسری رکعت میں بھول کر بیٹھ گیا اور تین بار ”سبحان اللہ“ کہنےکی مقدار سےکم بیٹھ کر اٹھا، تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے اور اگر تین بار کہنے کی مقدار تاخیر کر کے اٹھا، تو سجدہ سہو واجب ہے۔‘‘

(تنویر الضحو لسجدۃ السھو، صفحہ 86، ناشر نوری میڈیکل، ناگپور )

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

22ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/11جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں