وہ عذر جن کی وجہ سے جماعت معاف ہے

سوال:جماعت واجب نہ ہونے کے لیے صرف یہی کافی ہے کہ بغیر مائیک کے اذان دی جائے تو گھر تک آواز نہ آئے یا اس کے علاوہ اور بھی صورتیں ہیں جن میں جماعت واجب نہیں ؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس کے علاوہ چند ایسے عذر ہیں جن کی وجہ سے جماعت واجب نہیں ہوتی جن کی تفصیل بیان فرماتے ہوے صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: (1) مریض جسے مسجد تک جانے میں مشقت ہو (2) اپاہج (3) جس کا پاؤں کٹ گیا ہو (4) جس پر فالج گرا ہو (5) اتنا بوڑھا کہ مسجد تک جانے سے عاجز ہو (6) اندھا اگر چہ اندھے کے لئے کوئی ایسا ہو جو ہاتھ پکڑ کر مسجد تک پہنچادے (7) سخت بارش (8) شدید کیچڑ کا حائل ہونا (9) سخت سردی (10) سخت تاریکی (11) رات میں آندھی (12) مال یا کھانے کا تلف ہونے کا اندیشہ ہو (13) قرض خواہ کا خوف ہے اور یہ تنگ دست ہے (14) ظالم کا خوف (15) پاخانہ (16) پیشاب (17) ریاح کی حاجت شدید ہے (18) کھانا حاضر ہے اور نفس کو اس کی خواہش ہو (19) قافلہ چلے جانے کا اندیشہ ہو (20) مریض کی تیمارداری کہ جماعت کے لئے جانے سے اس کو تکلیف ہوگی اور گھبرائےگا یہ سب ترک جماعت کے لئے عذر ہیں ۔(بہارشریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ583ـ584،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

29ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/19جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں