وضو کے بعد دو رکعت نفل پڑھنے کی فضیلت

سوال:وضو کے بعد دو رکعت نفل ادا کرنے کی کوئی فضیلت حدیث کی روشنی میں بیان کر دیں؟

یوزر آئی ڈی:وقار احمد عاجز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

وضو کے بعد مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نفل ادا کرنے کو تحیۃ الوضو کہتے ہیں اور یہ نوافل وضو کے مستحبات میں سے ہیں اور احادیث میں اس کے فضائل بھی آئے ہیں۔ صحیح مسلم میں ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ وضو فرمایا پھر وضو کے بعد ارشاد فرمایا: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ قَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»ترجمہ:جس طرح میں نے وضو کیا ہے اس طرح میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ وضو کرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص میرے اس طریقہ کے مطابق وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے اور دورانِ نماز سوچ بچار نہ کرے تو اس کے تمام پچھلے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔

(صحیح مسلم، الصحيح، کتاب الطهارة، باب صفة الوضوء وکماله، 1 : 204. 205، رقم : 226)

صحیح مسلم میں ہے، نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص وضو کرے اور اچھا وضو کرے اور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر دو رکعت پڑھے، اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے۔

(’’ صحیح مسلم ‘‘ ، کتاب الطھارۃ، باب الذکر المستحب عقب الوضو ء، الحدیث : ۲۳۴ ، ص ۱۴۴۔)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

28ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/17جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں