وراثت کی تقسیم سے پہلے اپنا حق معاف کرنا

سوال:وراثت میں بہنوں کو حصہ دینا لازم ہے تو اگر بہنیں اپنا حق معاف کر دیں تو کیا پھر بھی بھائیوں پر بہنوں کو حصہ دینا لازم ہے؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

وراثت کی تقسیم اور کامل قبضے سے پہلے اگر بہنیں اپنا حق معاف کرتی ہیں تو معاف نہیں ہو گا بلکہ بحکم خدا تعالی وراثت کی تقسیم و قبضہ دینا لازم ہے ہاں تقسیم اور قبضہ کر لینے کے بعد بہنیں اگر اپنا حق بھائیوں کو ھبہ کرتی ہیں تو کوئی حرج نہیں ۔سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں:”میراث حقِ مقرر فرمودہ ِرب العزۃ جل وعلا ہے ، جو خود لینے والے کے اسقاط سے ساقط نہیں ہوسکتا، بلکہ جبراً دلایا جائے گا، اگرچہ وہ لاکھ کہتا رہے مجھے اپنی وراثت منظور نہیں، میں حصہ کا مالک نہیں بنتا، میں نے اپنا حق ساقط کیا ، پھردوسرا کیوں کر ساقط کرسکتا ہے؟“

(فتاوی رضویہ،جلد18،صفحہ168،رضافاؤنڈیشن،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

11ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/1 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں