سوال:اگر امام فرضوں کی پہلی دو رکعتوں میں واجب قراءت سے کم مقدار میں تلاوت کرے تو کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی:عاطف رانا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اگر جان بوجھ کر واجب مقدار سے کم قراءت کی تو نماز لوٹانا واجب ہے اور اگر بھولے سے ایسا ہوا اور اس رکعت کا سجدہ بھی کر لیا، تو سجدہ سہو کرنا لازم ہے اور سجدہ سہو بھی نہ کیا تو نماز لوٹانا واجب ہے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: واجبات نماز میں سے جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے لئے سجدہ سہو واجب ہے۔۔۔قصداً واجب ترک کیا تو سجدۂ سہو سے وہ نقصان دفع نہ ہو گا بلکہ اعادہ واجب ہے۔یونہی اگر سہوا واجب ترک ہوا اور سجدہ سہو نہ کیا جب بھی اعادہ واجب ہے۔
(بہار شریعت ،جلد1،حصہ4،صفحہ713 ، مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
1 ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/22مئی2023 ء