سوال:نماز میں کتنا قیام فرض ہے اور کتنا واجب ہے؟
یوزر آئی ڈی:علی عباس
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
نماز میں جتنی مقدار قراءت فرض ہے اتنی مقدار قیام بھی فرض ہے اور جتنی مقدار قراءت واجب ہے اتنی مقدار قیام بھی واجب ہے اور جتنی مقدار قراءت سنت ہے اتنا قیام بھی سنت ہے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:قیام اتنی دیر تک ہے جتنی دیر قراء ت ہے، یعنی بقدرِ قراء ت فرض، قیام فرض اور بقدرِ واجب ،واجب اور بقدرِ سنت، سنت۔ یہ حکم پہلی رکعت کے سوا اور رکعتوں کا ہے، رکعت اُولیٰ میں قیام فرض میں مقدار تکبیر تحریمہ بھی شامل ہوگی اور قیام مسنون میں مقدار ثنا و تعوذ و تسمیہ بھی۔
(بہارشریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ514،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
16ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/6 جون2023 ء