نماز میں تسبیحات اونچی آواز سے پڑھنا کیسا؟

سوال:کچھ نمازی حضرات نماز پڑھتے ہوے اس قد راونچا پڑھتے ہیں کہ دوسروں کی نماز میں خلل واقع ہوتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:عدنان مغل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس قدر تسبیحات اونچی پڑھنا جس سے دیگر نمازیوں کی نماز میں خلل آئے مکروہ ہے کیونکہ تسبیحات میں سنت یہ ہے کہ انہیں آہستہ آواز میں پڑھا جائے ۔صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ثنا ودعا وتشہد بلند آواز سے پڑھا تو خلاف سنت ہوا مگر سجدہ سہو واجب نہیں۔

(بہارشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ720،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

ایک اور جگہ لکھتے ہیں :حاجت سے زیادہ اس قدر بلند آواز سے پڑھنا کہ اپنے یا دوسرے کے لیے باعثِ تکلیف ہو، مکروہ ہے۔

(بہار شریعت ،جلد 1،حصہ 3،صفحہ 548،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

27ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/16جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں