سوال:نماز میں الٹا قرآن پاک پڑھا تو کیا سجدہ سہو لازم ہو گا؟
یوزر آئی ڈی:عبد الباسط
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جان بوجھ کر قرآن پاک کو الٹا پڑھنا مکروہ تحریمی و گناہ ہے اور اگر بھولے سے ہو تو حرج نہیں البتہ بہر صورت سجدہ سہو لازم نہیں ہو گا نماز ہو جائے گی کیونکہ قرآن کو ترتیب سے پڑھنا واجبات تلاوت سے ہے نہ کہ واجبات نماز سے اور سجدہ سہو کا تعلق واجبات نماز میں سے کوئی واجب چھوڑنے سے ہے۔ امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں : امام نے سورتیں بے ترتیبی سے سہوا (بھول کر) پڑھیں تو کچھ حرج نہیں قصداً (جان بوجھ کر) پڑھیں تو گنہ گار ہوا نماز میں کچھ خلل نہیں۔
(فتاویٰ رضویہ جلد 6، صفحہ 237،رضافاؤنڈیشن،لاہور)
مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتےہیں, قرآن مجید اُلٹا پڑھنا کہ دوسری رکعت میں پہلی والی سے اوپر کی سورت پڑھے، یہ مکروہ تحریمی ہے، مثلاً پہلی میں قل یا ایھا الکفرون پڑھی اور دوسری میں الم تر کیف ،اس کے لیے سخت وعید آئی ہے عبدﷲ بن مسعود رضیﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں : “جو قرآن اُلٹ کر پڑھتا ہے، کیا خوف نہیں کرتا کہ ﷲ اس کا دل اُلٹ دے.اوربھول کرہوتونہ گناہ نہ سجدۂ سہو۔
(بہارشریعت،جلد1، حصہ3،صفحہ549،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
17ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/6 جولائی 2023 ء