سوال:اسلامی بہنیں ناپاکی کی حالت میں اسلامیات کی کتاب پڑھ سکتی ہیں یا نہیں اس میں قرآن کی سورتیں بھی ہوتی ہیں جو یاد کرنا ہوتی ہیں اس کا کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی:ذوالفقار بشیر
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پہلے یہ سمجھ لیں کہ ناپاکی(حیض و نفاس و جنابت) کی حالت میں قرآن پاک کی کوئی آیت بھی پڑھنا ،یا جس جگہ آیت لکھی ہو اسے چھونا یا عین اسی صفحہ کی پشت کو چھونا جہاں آیت لکھی ہے ناجائز وحرام ہے لہذا پوچھی گئی صورت میں اسلامی بہنیں اسلامیات کی کتاب پڑھ تو سکتی ہیں لیکن اس میں موجود آیات کو چھو نہیں سکتیں اور نہ ہی سورتیں زبان سے پڑھ کر یاد کر سکتیں ہیں اگر ایسا کیا تو گنہگار ہوں گی ہاں دل میں پڑھ کر یاد کر سکتی ہیں ۔ سیّدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنّت الشاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: ”کتاب یا اخبار جس جگہ آیت لکھی ہے خاص اُس جگہ کو بلاوضوہاتھ لگانا، جائز نہیں ، اُسی طرف ہاتھ لگایا جائے جس طرف آیت لکھی ہے ، خواہ اس کی پشت پر ، دونوں ناجائز ہیں۔“
(فتاویٰ رضویہ، جلد4،صفحہ366،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں:حَیض و نِفاس والی عورت کو قرآنِ مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔
(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ379،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
28ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/18جون2023 ء