نافرمان بیوی کا حکم

سوال:شوہر بیوی کو میکے لے گیا واپسی پر شوہر کے کہنے کے باوجود بھی عورت نے آنے سے انکار کر دیا تو ایسی عورت کے بارے میں کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:وقاص قریشی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

بلا وجہ شرعی عورت کا میکے رک جانااور شوہر کے ساتھ واپس نہ آنا ناجائز و گناہ ہے اور ایسی عورت ناشزہ یعنی نافرمان ہے اور ناشزہ کا نفقہ وغیرہ بھی شوہر پر لازم نہیں ہو گا۔امام اہلسنت سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں :عورت پر مرد کا حق خاص اُمورِ متعلقہ زوجیت میں اللہ و رسول کے بعد تمام حقوق حتی کہ ماں باپ کے حق سے زائد ہے ان امور میں اس کے احکام کی اطاعت اور اس کے ناموس کی نگہداشت یعنی اس کی عزت کی حفاظت عورت پر فرضِ اہم ہے بے اس کے اذن کے محارم کے سوا کہیں نہیں جا سکتی اور محارم کے یہاں بھی ( اگر بغیر اجازت جانا پڑجائے تو ) ماں باپ کے یہاں ہر آٹھویں دن وہ بھی صبح سے شام تک کے لئے اور بہن بھائی ، چچا ، ماموں ، خالہ ، پھوپھی کے یہاں سال بھر بعد (جا سکتی ہے ) اور ( بِلا اجازت ) شب کو کہیں ( یعنی ماں باپ کے یہاں بھی ) نہیں جا سکتی ( ہاں اجازت سے جہاں جانا ہو وہاں روزانہ بھی اور رات کے وقت بھی جا سکتی ہے ) نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ” اگر میں کسی کو غیر خدا کے سَجدہ کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے ۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ ” اگر شوہر کے نتھنوں سے خون اور پیپ بہ کر اس کی ایڑیوں تک جسم بھر گیا ہو اور عورت اپنی زبان سے چاٹ کر اسے صاف کرے تو بھی اس کا حق ادا نہ ہوگا ۔

 (فتاوی رضویہ ،جلد 24، صفحہ 380، رضا فاؤنڈیشن لاہور )

آگے ایک جگہ فرماتے ہیں:”عورت کا نان ونفقہ کہ شوہر کے یہاں پابند رہنے کا بدلہ ہے،اگرناحق اس کے یہاں سے چلی جائے گی، جب تک واپس نہ آئے گی کچھ نہ پائے گی۔“

(فتاوی رضویہ، جلد24،صفحہ391،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

27ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/16جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں