سوال:میں معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں اس حدیث کا حوالہ کیا ہے؟
یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
سنن ابن ماجہ،دارمی وغیرہما میں یہ حدیث میں مروی ہے سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم من بعض حجره، فدخل المسجد، فإذا هو بحلقتين إحداهما يقرءون القرآن ويدعون الله، والاخرى يتعلمون ويعلمون، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: كل على خير هؤلاء يقرءون القرآن ويدعون الله، فإن شاء اعطاهم، وإن شاء منعهم، وهؤلاء يتعلمون، وإنما بعثت معلما فجلس معهم ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن اپنے کسی کمرے سے نکلے اور مسجد میں داخل ہوئے، آپ نے اس میں دو حلقے دیکھے، ایک تلاوت قرآن اور ذکرو دعا میں مشغول تھا، اور دوسرا تعلیم و تعلم میں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دونوں حلقے نیکی کے کام میں ہیں، یہ لوگ قرآن پڑھ رہے ہیں، اور اللہ سے دعا کر رہے ہیں، اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو انہیں دے اور چاہے تو نہ دے، اور یہ لوگ علم سیکھنے اور سکھانے میں مشغول ہیں، اور میں تو صرف معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں، پھر انہیں کے ساتھ بیٹھ گئے۔
(سنن ابن ماجہ ،ابواب کتاب السنۃ ، بَابُ : فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ الْعِلْمِ،جلد1،صفحہ150،حدیث229)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
1 محرم الحرام1444ھ/20جولائی 2023 ء