موت کی تمنا کرنا کیسا؟

سوال:موت کی تمنا کرنا ،موت مانگنا،کیسا ہے؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

دنیاوی مشکلات سے تنگ آ کر موت کی تمنا کرنا جائز نہیں ہاں دینی نقصان ، فکر آخرت، بارگاہ الہی میں حاضری کے شوق وغیرہ کے سبب موت کی تمنا کر سکتے ہیں۔سنن نسائی میں سیدنا انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الا لا يتمنى احدكم الموت لضر نزل به فإن كان لا بد متمنيا الموت فليقل: اللهم احيني ما كانت الحياة خيرا لي وتوفني ما كانت الوفاة خيرا لي ترجمہ: خبردار! تم میں کا کوئی (بھی) ہرگز موت کی آرزو نہ کرے، اس مصیبت کی وجہ سے جو اسے پہنچی ہے، اگر موت کی آرزو کرنا ضروری ہو تو یہ کہے:اے اللہ! اس وقت تک مجھے زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو، اور اس وقت موت دیدے جب موت میرے لیے بہتر ہو“۔

(سنن نسائی،کتاب الجنائز، باب تمنی الموت،حدیث1822)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16شوال المکرم1444ھ/07 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں